Finance Act 2023-24 Some Modification

 فنانس ایکٹ 2023-24 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں کئی اہم ترامیم کی گئی ہیں، لیکن تین اہم ترین ترامیم کا خلاصہ درج ذیل ہے۔

Finance Act 2023-24 Some Modification



سیکشن 231AB میں ابتدائی ترمیم کے مطابق، یکم جولائی 2023 سے تمام بینکوں کو NON-ATL افراد سے ایک دن میں 50,000 روپے سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنا ہوگا۔


دوسری ترمیم سیکشن 236C کے تحت ATL میں شامل غیر منقولہ جائیداد فروخت کرنے والے افراد کے لیے ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی گئی ہے اور NON-ATL افراد کے لیے یہ شرح 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دی گئی ہے۔


سیکشن 236C میں سب سیکشن 2A بھی متعارف کروائی گئی ہے! جس کے مطابق وہ افراد جو 2.5 کروڑ روپے سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد فروخت کرنا چاہتے ہیں، اور اگر مذکورہ جائیداد پر سیکشن 7E انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کا اطلاق ہوتا ہے، تو پہلے اُنہیں سیکشن 7E کے تحت 2.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر منقولہ جائیداد پر 1 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا اور ادائیگی کا ثبوت لازمی طور پر بوقت رجسٹری تحصیلدار کو فراہم کرنا ہو گا۔Finance Bill 2023


تیسری ترمیم سیکشن Finance Bill 2023 236K کے تحت ATL میں شامل غیر منقولہ جائیداد خریدنے والے افراد کے لیے ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح کو 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دیا ہے اور NON-ATL افراد کے لیے یہ شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 10.5 فیصد کر دی گئی ہے جب کہ ہر خریدار پر پہلے سے یہ شرط لازم ہے کہ وہ سیکشن 75A کے تحت 50 لاکھ روپے سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد خریدتے وقت بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے بائع کو رقم ادا کرنے کا پابند ہو گا۔

Post a Comment

0 Comments

Comments